امارات کے میدان میں انگلینڈ 15 سال سے پاکستان سے کامیابی کا منتظر
ابو ظبی: امارات کے میدان پاکستان کی پسندیدہ شکارگاہ کا درجہ رکھتے ہیں،کوئی مہمان ٹیم یہاں سے سرخرو ہوکر وطن واپس نہیں لوٹی،انگلینڈ کو 15سال بعد گرین کیپس کیخلاف بیرون ملک پہلی کامیابی کا انتظار ہے۔
تفصیلات کے مطابق یو اے ای کے میدان پاکستان کی پسندیدہ شکار گاہ بن چکے ہیں،ہوم سیریزکی یہاں میزبانی پر مجبور گرین کیپس نے یہاں 2012میں کھیلی جانے والی ٹیسٹ سیریز میں اس وقت کی عالمی نمبر ون انگلینڈ کو 3-0سے کلین سویپ کرنے کے بعد کسی بھی ٹیم کو کامیابی نہیں حاصل کرنے دی، آسٹریلیا کیخلاف 2-0سے کامیابی حاصل کی جبکہ جنوبی افریقہ، سری لنکااور نیوزی لینڈ کے مقابل 1-1سے برابری پراختتام کیا،۔
میزبان ٹیم نے مجموعی طور پر یہاں 22ٹیسٹ میچز میں 11فتوحات حاصل کیں، 5میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،دوسری جانب انگلینڈ 2000میں کراچی ٹیسٹ کے بعد ایک باربھی پاکستان کو اپنے ملک سے باہرشکست دینے کیلیے ترس رہا ہے، اس کے بعد کھیلے جانے والے6 میں سے 5میچز میں مہمان ٹیم کو مات ہوئی، انگلینڈ مجموعی طور پر 2013 کے بعد بیرون ملک 6 میں سے ایک ٹیسٹ ہی جیت پایا ہے ، اس سے ناقص کارکردگی صرف زمبابوے اور ویسٹ انڈیز کی ہے۔
جنہوں نے اس دوران غیرملکی سرزمین پر ایک بھی میچ میں فتح نہیں پائی،گذشتہ سیریز کے ابوظبی ٹیسٹ میں پاکستانی اسپنرز انگلینڈ کی 40وکٹیں 18.00کی اوسط سے حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے، مجموعی طور پر 2013 کے بعد یہاں سلو بولرز 46.19کی ایوریج سے وکٹ حاصل کرپائے ہیں جو ایشیا کے کسی بھی میدان سے زیادہ ہے، اس اسٹیڈیم میں کھیلے گئے 7ٹیسٹ میں 21سنچریز اور 33ففٹیز اسکور ہوئی ہیں۔
3تھری فیگر اننگز فی ٹیسٹ کی شرح دنیا کے کسی بھی وینیو سے زیادہ ہے۔ موجودہ اسکواڈز میں شامل کھلاڑیوں میں یونس خان انگلینڈ کیخلاف43.55 کی اوسط سے 784رنز بناکرسرفہرست ہیں، حریف ٹیم کیلیے نمایاں کارکردگی دکھانے والے ای ین بیل نے 46.19کی ایوریج سے 739رنز جوڑ رکھے ہیں۔
No comments:
Post a Comment