Sunday, October 18, 2015

بلے بازوں نے ڈبویا، خراب روشنی نے بچا لیا

بلے بازوں نے ڈبویا، خراب روشنی نے بچا لیا






پاکستانی بیٹسمینوں کی غیرذمہ دارانہ بیٹنگ نے ابوظہبی ٹیسٹ اپنے ہاتھ سے گنوانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔
انگلینڈ کو میچ جیتنے کے لیے 19 اوورز میں99 رن کا ہدف ملا تھا۔ جب کھیل مقامی وقت کے مطابق پانچ بجکر 46 منٹ پر ختم ہوا تو لائٹس ٹاور روشن ہوچکے تھے اور انگلینڈ کا سکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 74 رن تھا اور اسے جیت کے لیے اب بھی 25 رن درکار تھے۔
پاکستانی سپنرز ذوالفقار بابر اور شعیب ملک کی دو، دو وکٹوں کے علاوہ وقت کی کمی نے انگلینڈ کو ہدف تک پہنچنے نہیں دیا۔
میچ کے آخری دن عادل رشید پاکستانی بیٹنگ لائن پر بجلی بن کر گرے اور64 رن کے عوض پانچ وکٹوں کی شاندار کارکردگی سے پاکستان کی دوسری اننگز صرف 173 رن پر تمام کر دی۔
یہ وہی عادل رشید ہیں جو پہلی اننگز میں 163 رن دے کر ایک بھی وکٹ حاصل نہ لے سکے تھے جو کسی بھی بولر کی اپنے اولین ٹیسٹ میں سب سے خراب ترین کارکردگی ہے۔
معین علی اور جیمز اینڈرسن میں بھی دو، دو وکٹوں کے بٹوارے میں پاکستانی ٹیم کم نقصان نہیں پہنچایا۔
پاکستان کی دوسری اننگز حواس باختگی کی تصویر بنی رہی۔
شان مسعود دوسری اننگز میں بھی جیمز اینڈرسن کے ہاتھوں بولڈ ہوئے۔
دونوں اننگز میں ناکامی کے بعد اب ٹورنگ سلیکشن کمیٹی کے لیے یہ آسان ہوگیا ہے کہ اظہر علی کی دوسرے ٹیسٹ میں واپسی شان مسعود کی جگہ ہوگی تاہم ابھی یہ طے ہونا ہے کہ شعیب ملک اور اظہرعلی میں سے نمبر تین پر کون بیٹنگ کرے گا۔

No comments:

Post a Comment