پاکستان نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ ایسے اقدامات نہ کرے جو جنوبی ایشیا میں پہلے سے موجود عدم توازن میں اضافے کی وجہ بن سکتے ہیں۔
یہ بات وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے بی بی سی اردو کے پروگرام سیربین میں بات کرتے ہو کہی۔
معاہدہ نہیں جوہری ہتھیاروں کے تحفظ پر بات ہوگی
انھوں نے یہ بات ایک ایسے موقع پر کہی ہے کہ جب پاکستان کے وزیرِ اعظم نواز شریف آئندہ ہفتے امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ اس دورے میں امریکی حکام سے جن بنیادی امور پر بات ہوگی جن میں بھارت سے تعلقات، تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کے علاوہ افغانستان میں امن کی بحالی بھی شامل ہیں۔
وزیرِ اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ امریکہ بھارت کے ساتھ جیسے بھی تعلقات رکھنا چاہتا ہے، رکھ سکتا ہے لیکن ایسے وقت میں جب پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی ہے تو کم از کم اسے چاہیے کہ ’علاقے میں روایتی اور سٹریٹجک عدم توازن کو اتنا نہ بڑھائے کہ وہ خطے کی سالمیت کے لیے خطرہ بن جائے۔‘
پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں امریکہ کے کردار کے حوالے سے سوال پر سرتاج عزیز نے کہا کہ صرف امریکہ ہی نہیں دنیا کے باقی ممالک چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک مسائل بات چیت کے ذریعے حل کریں لیکن بنیادی چیز یہی ہے کہ خطے میں عدم توازن نہ بڑھے۔
No comments:
Post a Comment