یوٹیوب پر فلمیں بنانے والی 26 سالہ لڑکی کو یورپی ملک میں اعلیٰ سرکاری عہدہ دیدیا گیا، وجہ ایسی کہ ہنگامہ برپا ہو گیا
کیف(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں بھی من پسند افراد کو من پسند عہدوں پر براجمان کرنے کی روایت موجود ہے اور اس کے لیے کسی حکومتی شخصیت سے تعلق ہونا ہی واحد میرٹ ہے۔ یوکرائن میں بھی گزشتہ دنوں ایسا ہی میرٹ دیکھنے میں آیا ہے جہاں 26سالہ ناتجربہ کار لڑکی کو یورپ کی کرپٹ ترین بندرگاہ پر کسٹمز کی سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے۔اوڈیسا کی یہ بندرگاہ سمگلنگ اور کرپشن کے حوالے سے دنیا بھر میں مشہور ہے اور کسٹمز کا سخت سے سخت سربراہ بھی یہاں بے بس ہو جاتا ہے۔
ایسے میں یولیا ماروشیوسکا نامی لڑکی کو اس کا ہیڈ بنا دیا گیا ہے جسے اس کا کوئی تجربہ ہی نہیں۔
یولیا دراصل ایک یوٹیوب سٹار تھی۔ اس نے گزشتہ سال احتجاج کی ویڈیو بنا کر یوٹیوب پر اپ لوڈ کی تھی جو اس قدر مقبول ہوئی کہ نہ صرف یوکرائن بلکہ باقی دنیا میں بھی یولیا کو ایک سٹار بنا دیا۔ اس ویڈیو کے بعد زور پکڑنے والے احتجاج کے باعث وکٹر یانوکووچ کی صدارت ختم ہو گئی تھی۔ اوڈیسا کے گورنر میخائل ساکشویلی نے بھی شاید یولیا کو اسی یوٹیوب ویڈیو کی بناءپر اہم عہدے سے نواز دیا ہے۔اب گورنر میخائل نے یولیا جیسی ناتجربہ کار لڑکی کو اوڈیسا کی کرپشن سے لتھڑی پورٹ پر کسٹمز کا سربراہ بنا دیا ہے۔گورنر میخائل جارجیا کے صدر بھی رہ چکے ہیں جہاں ان کا روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ اکثر جھگڑا رہتا ہے۔وہ اب اوڈیسا میں ایک اینٹی کرپشن مہم چلا رہے ہیں لیکن مس یولیا کی تعیناتی کے بعد خود انہیں کرپشن اور نااہلی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن یوکرائنی صدر کی طرف سے اس تعیناتی کی حمایت کر دی گئی ہے۔صدر نے بیان میں کہا ہے کہ اگرچہ یولیا کسٹمز کے شعبے کا کوئی تجربہ نہیں رکھتی لیکن وہ ایک خوبصورت، ذہین اور قابل لڑکی ہے جو اس نوکری کے لیے مناسب ہے۔
No comments:
Post a Comment