شاہین نئی بلندیوں پر پرواز کیلیے تیار؛ ٹیسٹ میں دوسری پوزیشن منتظر
دبئی: شاہین نئی بلندیوں پر پرواز کے لیے تیار ہیں، دنیا کی دوسری بہترین ٹیسٹ ٹیم بننے سے ایک فتح کی دوری پر پہنچ گئے، شارجہ میں انگلینڈ کو زیر کرکے پاکستان ٹیسٹ رینکنگ میں دوسری پوزیشن حاصل کر سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے دبئی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ کو 178 رنز سے زیر کیا، اس شاندار کامیابی سے جہاں گرین کیپس کو سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہوئی وہیں ٹیسٹ رینکنگ میں بھی نئی بلندیوں تک پہنچنے کا پروانہ ملنے کی امید ہے۔
اگر میزبان ٹیم شارجہ میں بھی انگلینڈکیخلاف کامیاب رہی تو رینکنگ میں دوسری پوزیشن حاصل ہوجائے گی۔ اس وقت پاکستان 101 پوائنٹس کیساتھ چوتھے نمبر پر موجود ہے، 2-0 سے فتح کی بدولت اس کے پوائنٹس کی تعداد آسٹریلیا کے برابر 106 ہی ہوجائے گی لیکن اعشاریائی فرق سے گرین کیپس آگے نکل آئیں گے، جنوبی افریقا 125 پوائنٹس کیساتھ باقی ٹیموں سے کوسوں آگے ٹاپ پوزیشن سنبھالے ہوئے ہے، اگر پاکستانی ٹیم نے مہمان سائیڈ پر اپنی گرفت ڈھیلی کرتے ہوئے سیریز برابر کرا دی تو پھر دونوں ٹیمیں پہلے کی پوزیشنز پر ہی برقرار رہیں گی۔ دریں اثنا ہیڈ کوچ وقار یونس کا کہناہے کہ کھلاڑیوں کو جیت کا کریڈٹ ملنا چاہیے۔
خاص طور پر بولرز نے بہت محنت کی، خوشی کی بات یہ ہے کہ ہمیں سیریز میں برتری حاصل ہوگئی جو ہمیشہ اہم ہوتی ہے، یقین ہے کہ ٹیم اسی مورال کیساتھ شارجہ ٹیسٹ کھیلتے ہوئے سیریز کا 2-0 پر اختتام کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ دبئی میں فتح کا یہ مطلب نہیں کہ ہم سہل پسندی کا شکار ہوجائیں کیونکہ انگلش ٹیم نے آخری روز جس طرح فائٹ کی اس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ ہر کنڈیشنز میں مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، ہمیںاس بات کا بہت خیال رکھنا ہوگا۔
وقاریونس نے کہا کہ شارجہ کی پچ ماضی میں بیٹنگ کے لیے سازگار رہی لیکن سننے میں آیا ہے کہ مٹی تبدیل کرکے اسے بہتر کرنے کی کوشش ہوئی ہے، پاکستانی ٹیم اپنی اسپن اور ریورس سوئنگ کی قوت آزمانے کا عزم لیے میدان میں اترے گی۔ انھوں نے کہا کہ دبئی ٹیسٹ کے آخری روز نتیجے سے قطع نظر اصل جیت کرکٹ کی ہوئی۔
اس طرح کے غیر معمولی لمحات طویل فارمیٹ کی بقا کے لیے خوش آئند ہیں، میں نہیں سمجھتاکہ ٹیسٹ کرکٹ کا مستقبل تاریک کہا جا سکتا ہے، یہی دراصل حقیقی کرکٹ ہے جسے ہمیں سراہنا چاہیے۔ یاد رہے کہ میچ میں انگلش ٹیل اینڈرز نے میزبان ٹیم کو خوب پریشان کیا، جس وقت آخری وکٹ گری صرف 6.3اوورز کا کھیل ہی باقی تھا۔