دنیا کا وہ ملک جسے اکثر لوگ مشرق وسطیٰ کا حصہ سمجھتے ہیں ،ایک حصہ شمالی افریقہ اور دوسرا جنوب مغربی ایشیاء
قاہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) تقریباً سبھی عرب ممالک مشرق وسطیٰ میں واقع ہیں شاید اسی لیے لوگ مصر کے بارے میں غلط فہمی کا شکار ہوتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ یہ بھی مشرق وسطیٰ کا ملک ہے۔ حالانکہ ایسا بالکل نہیں بلکہ مصر کا ایک حصہ شمالی افریقہ اور دوسرا جنوب مغربی ایشیاءمیں واقع ہے۔ مصر کے دونوں اطراف سمندر واقع ہے۔ ایک طرف بحیرہ احمر اور دوسری طرف بحیرہ روم ہے۔مغرب میں مصر کا بارڈر لیبیا، مشرق میں فلسطین اور اسرائیل اور جنوب میں سوڈان سے ملتا ہے۔اس کا رقبہ 10لاکھ 1ہزار449مربع کلومیٹر ہے۔ مصر کا اندرونی طویل ترین فاصلہ شمال سے جنوب میں 1ہزار24کلومیٹر اور مشرق سے مغرب میں 1ہزار 240کلومیٹر ہے۔ اس کا ساحلی علاقہ 2900کلومیٹر طویل ہے۔ مصر بنیادی طور پر ریگستانی علاقے پر مشتمل ملک ہے۔ اس کا صرف 35ہزار مربع کلومیٹر رقبہ قابل کاشت ہے جو کل رقبے کا محض3.5فیصد ہے
دنیا کا وہ ملک جسے اکثر لوگ مشرق وسطیٰ کا حصہ سمجھتے ہیں ،ایک حصہ شمالی افریقہ اور دوسرا جنوب مغربی ایشیاء
قاہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) تقریباً سبھی عرب ممالک مشرق وسطیٰ میں واقع ہیں شاید اسی لیے لوگ مصر کے بارے میں غلط فہمی کا شکار ہوتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ یہ بھی مشرق وسطیٰ کا ملک ہے۔ حالانکہ ایسا بالکل نہیں بلکہ مصر کا ایک حصہ شمالی افریقہ اور دوسرا جنوب مغربی ایشیاءمیں واقع ہے۔ مصر کے دونوں اطراف سمندر واقع ہے۔ ایک طرف بحیرہ احمر اور دوسری طرف بحیرہ روم ہے۔مغرب میں مصر کا بارڈر لیبیا، مشرق میں فلسطین اور اسرائیل اور جنوب میں سوڈان سے ملتا ہے۔اس کا رقبہ 10لاکھ 1ہزار449مربع کلومیٹر ہے۔ مصر کا اندرونی طویل ترین فاصلہ شمال سے جنوب میں 1ہزار24کلومیٹر اور مشرق سے مغرب میں 1ہزار 240کلومیٹر ہے۔ اس کا ساحلی علاقہ 2900کلومیٹر طویل ہے۔ مصر بنیادی طور پر ریگستانی علاقے پر مشتمل ملک ہے۔ اس کا صرف 35ہزار مربع کلومیٹر رقبہ قابل کاشت ہے جو کل رقبے کا محض3.5فیصد ہے
No comments:
Post a Comment