مسلمان، سکھ، ہندو اور عیسائیوں سمیت سب کا وزیراعظم ہوں: نواز شریف
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ مسلمان، سکھ، ہندو اور عیسائیوں سمیت سب کے وزیراعظم ہیں، ملک میں موجود تمام اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا یقین دلاتا ہوں۔ وزیراعظم نے گوردوارہ ننکانہ صاحب کی تزئین کو آرائش کا اعلان بھی کیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں دیوالی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف سے کہا کہ ہندو کو مسلمان میں مسلمان کو ہندومیں دونوں کو ملکر عیسائیوں میں اور عیسائیوں کو سب میں خوشیاں بانٹنی چاہئے ۔ قوم میں اتحاد اور اتفاق پیداکرنا میرامشن ہے ، ہندوپر کوئی بھی ظلم کرے میں اسکا مخالف ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندو مذہب کے لوگوں نے پاکستان بننے سے پہلے ہی بہت سے فلاحی کام کئے ہیں۔ گنگا رام ہسپتال اور گلاب دیوی ہسپتال اس بات کی مثال ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رشتے کبھی ٹوٹتے نہیں ہیں، ہم سب کو مل کر خوشیاں بانٹنی چاہئیں اور ایک دوسرے کے حقوق کا تحفظ کرنے کیساتھ ساتھ ملکی ترقی میں ملکی ترقی کیلئے بھی شانہ بشانہ چلنا چاہئے۔ وزیراعظم نواز شریف تقریب سے خطاب کے دوران انتہائی خوشگوار موڈ میں نظر آئے اور دیوالی کی تقریب کو ہولی کی تقریب کیساتھ گڈمڈ کر گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھ پر بھی رنگ پھینکے جائیں گو اچھا لگے گا تاہم اگلے ہی لمحے انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا تو انہوں نے فوراً اپنی بات کی تصیح کرتے ہوئے کہا کہ ہندو برادری ہولی کے تہوار کے موقع پر بھی مجھے بلائے اور مجھ پر بھی پھینکے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں دیوالی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف سے کہا کہ ہندو کو مسلمان میں مسلمان کو ہندومیں دونوں کو ملکر عیسائیوں میں اور عیسائیوں کو سب میں خوشیاں بانٹنی چاہئے ۔ قوم میں اتحاد اور اتفاق پیداکرنا میرامشن ہے ، ہندوپر کوئی بھی ظلم کرے میں اسکا مخالف ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندو مذہب کے لوگوں نے پاکستان بننے سے پہلے ہی بہت سے فلاحی کام کئے ہیں۔ گنگا رام ہسپتال اور گلاب دیوی ہسپتال اس بات کی مثال ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رشتے کبھی ٹوٹتے نہیں ہیں، ہم سب کو مل کر خوشیاں بانٹنی چاہئیں اور ایک دوسرے کے حقوق کا تحفظ کرنے کیساتھ ساتھ ملکی ترقی میں ملکی ترقی کیلئے بھی شانہ بشانہ چلنا چاہئے۔ وزیراعظم نواز شریف تقریب سے خطاب کے دوران انتہائی خوشگوار موڈ میں نظر آئے اور دیوالی کی تقریب کو ہولی کی تقریب کیساتھ گڈمڈ کر گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھ پر بھی رنگ پھینکے جائیں گو اچھا لگے گا تاہم اگلے ہی لمحے انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا تو انہوں نے فوراً اپنی بات کی تصیح کرتے ہوئے کہا کہ ہندو برادری ہولی کے تہوار کے موقع پر بھی مجھے بلائے اور مجھ پر بھی پھینکے۔
No comments:
Post a Comment