سعودی عرب کی معیشت کو بڑا جھٹکا لگ گیا؟
ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی اور یمن میں کشیدگی کے باعث سعودی عرب کی معیشت مشکلات کا شکار ہے، حتیٰ کہ کئی برس بعد رواں مالی سال سعودی عرب کو بجٹ خسارے کا سامنا بھی کرنا پڑا۔اب دنیا کی معیشت کے اعدادوشمار پر نظر رکھنے والی کمپنی ایس اینڈ پی (Standard & Poor's)نے بھی سعودی معیشت کی تنزلی کی رپورٹ دے دی ہے۔ ایس اینڈ پی نے سعودی عرب کے ملکی وغیرملکی کریڈٹ ریٹنگ کو AA-/A-1+کی کیٹیگری سے نکال کر A+/A-1میں شامل کر لیا ہے اور پیش گوئی کی ہے کہ سعودی عرب کی معیشت مزید نیچے جائے گی۔ایس اینڈ پی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے مالی معاملات کا توازن بگڑ چکا ہے اور خزانہ تیزی سے خالی ہو رہا ہے۔رپوٹ میں بتایا گیا کہ سعودی عرب کا بجٹ سرپلس (حکومتی اخراجات کے بعد خزانے میں بچ جانے والی رقم)ختم ہو چکا ہے جو سعودی عرب کے جی ڈی پی کے 13فیصد کے برابر ہوتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد سعودی عرب کی مالی صورتحال تیزی سے ابتر ہوتی چلی جا رہی ہے اور 2015ءمیں ممکنہ طور پر سعودی عرب کو اپنے جی ڈی پی کا 16فیصد بجٹ خسارے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
No comments:
Post a Comment