فلموں میں نظر آنے والے سر اور ہاتھ کٹے انسانوں کے پیچھے چھپے راز
کیلیفورنیا: ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کے پردہ اسکرین پر خوف و دہشت پھیلانے والی خوفناک مخلوق، جنوں، چڑیلوں، سراور ہاتھ کٹے انسانوں کی فلمیں پوری دنیا میں بہت شوق سے دیکھی جاتی ہیں جب کہ ان میں اس طرح کے مناظر کو کچھ اس انداز میں فلمایا جاتا ہے کہ حقیقت کا گمان ہونے لگتا ہے لیکن ان مناظر میں جان ڈالنے کے لیے ایک امریکی آرٹسٹ کی تیارکردہ لاشیں اور جسم کے اعضا فلموں کا مرکزی حصہ ہوتے ہیں اور ان مصنوعی اعضا سے ہی ان فلموں میں حقیقت کا رنگ ڈالا جاتا ہے۔
امریکی آرٹسٹ اور ٹیکنیشن رچرڈ نارتھ کے فنکارانہ اور ماہرانہ ہاتھ ایسے شاہکار تیار کرتے ہیں کہ بالی ووڈ فلموں کا ہر منظر حقیقت کا روپ دھار لیتا ہے۔ نارتھ کی تیارکردہ کٹے ہوئے سر، بازو، ٹانگیں، انتڑیاں نکلا پیٹ اور دیگر اعضا لیبارٹری میں کچھ اس طرح رکھے ہوتے ہیں کہ جہاں پہلی بار آنے والا شخص خوف اور دہشت سے واپس بھاگ کھڑا ہو لیکن نارتھ بڑی بہادری اور حوصلے سے گھنٹوں ان لاشوں اور کٹے ہوئے جسم کے اعضا کے درمیان اپنا کام مسکراتے ہوئے انجام دیتے ہیں جب کہ دوسرے الفاظ میں کہا جا سکتا ہے کہ نارتھ زندہ انسانوں کے لیے مردہ انسان تیار کرتا ہے۔
نارتھ کا کہنا ہے کہ جسم کے اعضا کی اس تیاری ایک دلچسپ کام ہے اور فلموں میں اس کی زبردست ڈیمانڈ ہے۔ فلم میں کسی سپر نیچرل مخلوق کا اچانک کسی انسان کا ہاتھ کاٹ دینے کا منظر اور کٹی ہوئی گردن کا ہلتے ہوئے نظرآنا اور لاشوں کا حرکت کرنا، یہ وہ مناظر ہیں جو اکثر ہورر یعنی دہشت ناک فلموں میں نظر آتے ہیں لیکن اس کی حقیقیت آپ جانیں گے سانسیں روکنے والی اس ویڈیو میں۔
No comments:
Post a Comment