شمالی يورپ ميں مہاجرين کے ليے گرم جوشی کم اور سختياں زيادہ
ایسی تصویریں کس نے نہیں دیکھیں؟ ہزارہا شامی، عراقی، افریقی، افغان اور پاکستانی مہاجرین اور تارکین وطن، جو مختلف یورپی خطوں میں پیدل چلتے، سرحدی باڑیں پھلانگتے، ٹرینوں میں بھرے یا کھلے آسمان تلے شب بسری کرتے نظر آتے ہیں۔
ن میں سے بہت سے وسطی یورپی شہروں کے ریلوے اسٹیشنوں پر نظر آتے ہیں تو دوسرے وہ ہوتے ہیں جو چھوٹی یا بڑی لیکن غیر محفوظ کشتیوں میں کچھا کھچ بھرے ہوئے، خطرناک سمندری راستوں سے یورپ کا رخ کرتے ہیں، جن میں سے بہت سوں کی کشتیاں ڈوب جاتی ہیں اور سینکڑوں اس سفر کے دوران ہلاک بھی ہو جاتے ہیں۔
جنگیں اور اقتصادی حوالے سے ہنگامی حالات، جو سچ بھی ہوتے ہیں یا سچ سمجھ لیے جاتے ہیں، بیسیوں لاکھ انسانوں کی ان کے ملکوں سے جبری بے دخلی یا رخصتی کی وجہ بنتے ہیں۔ یورپی حکومتوں کو بڑھتے ہوئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ایسے انسانوں کی فوری اور غیر پیچیدہ امداد کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں اور مہاجرین کو یورپ میں کھلے بندوں قبول بھی کیا جا رہا ہے۔ ان پناہ گزینوں کو عطیے کے طور پر کپڑے بھی دیے جاتے ہیں، رہائش کی پیشکش کی جاتی ہے اور دفتری کارروائیوں کی تکمیل میں مدد بھی فراہم کی جاتی ہے۔
اس دوران اسی موضوع کے ایک دوسرے پہلو کو تقریباﹰ بھلایا جا چکا ہے: صرف چھ ماہ پہلے ہی تو یورپ میں شہ سرخیوں کی وجہ وہ احتجاجی مظاہرے بنتے تھے، جو انتہائی دائیں بازو کے ’یورپ کے اسلامیائے جانے کے خلاف محب وطن یورپی باشندوں کے محاذ‘ یا ’پیگیڈا‘ نامی تنظیم کے ارکان کی طرف کیے جاتے تھے۔ ان مظاہروں نے یورپی معاشروں کو تقسیم کر کے رکھ دیا تھا۔ اسی دوران ذرائع ابلاغ میں نظر آنے والی پناہ گزینوں کی جلتی ہوئی رہائش گاہوں کی تصاویر بھی تقریباﹰ بھلائی جا چکی ہیں۔
لیکن یہ سب کچھ ’یورپ کی طرف فرار کی مجموعی تصویر‘ ہی کا حصہ ہے اور یہی وہ نام ہے، جو ڈوئچے ویلے کی ویب سائٹ کے اس خصوصی پیج کو دیا گیا ہے، جو ہم نے وفاقی جرمن دفتر خارجہ کے تعاون سے تیار کیا ہے اور جو آج جمعہ پچیس ستمبر سےاردو، پشتو اور دری زبانوں میں آن لائن شائع کیا جا رہا ہے۔
اس خصوصی ویب پیج پر مہاجرین کے بحران سے متعلق تازہ ترین رپورٹیں، جرمن زبان کے آن لائن تدریسی کورسز کے لنکس اور جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواستیں دینے والے غیر ملکیوں کی قانونی صورت حال سے متعلق تفصیلات بھی شائع کی جائیں گی اور اس بارے میں حقائق بھی کہ جرمنی میں قانونی تقاضوں کے مطابق کس طرح کے درخواست دہندگان کو پناہ دی جاتی ہے۔ اس خصوصی ویب پیج کے ذریعے ہم اس بارے میں وضاحت بھی کریں گے کہ وہ لوگ جو خود کو انسانوں کے اسمگلروں کے حوالے کر دیتے ہیں، کس طرح کے خطرات مول لیتے ہیں۔ ہم اس بارے میں بھی آن لائن مواد شائع کریں گے کہ بحرانی صورت حال کے باوجود جو لوگ اپنے آبائی ملکوں ہی میں مقیم رہنے کا فیصلہ کرتے ہیں، وہ ایسا کیوں کرتے ہیں؟
No comments:
Post a Comment